حضرت اقدس سید فیروز شاہ صاحبؒ ملفوظات
Malfozat / Quote |
---|
باپ کے دعا عرش کو لگتا ہے |
بیوی کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آئیں |
والدین کے قبروں پر جایا کرے وہ مردہ ہے لیکن آپ کی لئے نہیں |
والدین بہت بڑی نعمت ہے |
جو والدین سے حیاء نہیں کرتا تو اللہ تعالی بھی اس سے حیاء نہیں کرتا پھر |
جو والدین سے حیاء کرتا ہے اللہ تعالی اس سے حیاء کرتا ہے |
جس کی آواز والدین کی اواز پر اونچا ہو جائیں اس کی زندگی بے برکت ہوجاتی ہے |
گناہ خود ایک عذاب ہے،یہ فلمیں ڈرامہ دیکھنا گانے سننا کوئی کمال نہیں بلکہ اللہ تعالی کا عذاب ہے |
جو آدمی گناہ کرے اور اللہ کو ناراض کرے اس پر عذاب شروع ہوئی بس |
تصوف تین چیزوں کا نام ہے،زکر تسلسل،صحبت شیخ اور ادب |
اللہ کی محبت میں گناہ چھوڑنا ،بہت بڑی دولت ہے |
جو بندہ اللہ تعالی کا زکر ہر وقت کرتا ہے وہ اللہ کا دوست بن جاتا ہے |
آنکھ وہی دیکھتا ہے جو دل دیکھتا ہے |
اگر اپ اللہ کا غلام نہیں بنوگے تو اپ کبھی بھی اللہ کو دوست نہیں بن سکتا |
جو مخلوق سے شکوہ کرتا ہے وہ کبھی بھی اللہ کا دوست نہیں بن سکتا |
بچے کو پال کر اللہ کے در پر لانا کمال ہوتا ہے |
حالات کو بدلنے کے لیے خود کو بدلنا ضروری ہے |
اللہ والوں کی پہچان یہ ہے کہ جب ان کو کوئی تکلیف پہنچتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے مخلوق کی طرف وہ منسوب نہیں کرتاا |
نظام کو چلانے کے لیے سختی کرنی پڑتی ہے |
دنیا میں جتنے بھی بڑے لوگ گزرے ہے سیدھے سادہ تھے |
اگر چاہتے ہو کہ مالدار ہو جائیں تو اپنے گھروں کو صاف رکھیں |
یہ دل اللہ کا گھر ہے تو اللہ ہی کا ماننا چاہئیں |
جو زمین پر اللہ کو یاد کرتا ہے اللہ تعالی عرش پر فرشتوں کی مجلس میں اس کو یاد کرتا ہے |
ذکر سے طبعیت حساس ہوتا ہے |
رات کو موبائل دیکھنے سے تہجد کی توفیق نہیں ملتا |
زبان کو قابوں پانے کیلئے ملفوظات پڑھیں بڑا فائدہ دیتا ہے |
تمام نیک اعمال میں اللہ کی رضا کی نیت کریں نیک عمل کو اپنا کمال نہ سمجھیں بلکہ اللہ تعالی کا فضل سمجھیں |
جس دن اپ کی دل اعمال میں دل نہیں لگتا اور اپ کریں تو فائدہ اس وقت حاصل ہوتا ہے |
اپنی بیوی سے محبت کرنا سنت ہے |
نکاح سنت ہے اور نکاح والی بیوی زیادہ محبت کرنے والے ہوتی ہے |
ساری دنیا کی حسن نبی اکرمﷺ کے حسن تک نہیں پہنچ سکتا |
خود کو چھوٹے بننے کی کوشش کریں اللہ اپ کو بڑا بنا دیں گے |
کسی بزرگ کے قدموں میں بیٹھنے سے انسان مٹ جاتا ہے |
مرید کو تسلی دینے سے سلوک جلدی طے ہوجاتے ہے |
معمولات کی پابندی بہت بڑی نعمت ہے |
نفس کو خود پر سوار نہ کریں بلکہ کامیاب انسان وہ ہے جو خود نفس پر قابوں پائیں |
بالغ کو کھانے سے زیادہ ضرورت نکاح کا ہے |
اللہ کا تعلق اطمینان اور تسلی ہے |
دو آنسوں اگر نیچے گرےبس اللہ کی رحمت کا دروازہ کھل جاتا ہے |
ذکر کو مسلسل کرنا خالق کی رضا کی نشانی ہوتی ہے |
اپنی زبانوں کو علماء اور نیک لوگوں پر کھولنے سے بند رکھیں |
جس کے ساتھ طبعیت لگ جاتا ہے تو وہ اس کا غلام بن جاتا ہے وہ اس پے پھر سر بھی دیں دیتا ہے |
ہمارے پاس کپڑے اور سب کچھ خوبصورت ہے لیکن اگر نہیں تو کردار نہیں |
میرے اور آپ کے مرنے کے بعد لوگ ہمارے مالوں پر لڑیں گے |
یورپ والے کتے کیوں رکھ رہے ہے،اس لئے کہ اس کے پاس رشتے نہیں ہوتے |
جو بیوی شوہر کی برائی لوگوں میں کرتے ہے وہ گھر جلدی برباد ہوجاتا ہے |
کسی کی جستجو میں نہ پڑو،اخلاق سے اس کو سمجھا دو |
انقلاب مفکر لوگ لاتے ہے |
تاریخ میں جتنے بڑے لوگ گزرے ہے وہ مفکر تھے |
ہواہشات بندے کو محتاج کرتے ہے |
صحابہ کرام ضرورت کی زندگی گزارتے تھے |
مجبور کی مجبوری سے ناجائز فائدہ لینا حرام ہے |
قرض رات کی بے چینی ہے |
دل کے اندر اگر گند جاتی ہے تو دل میں اندھیرا پیدا ہوتا ہے،اور اندھیرے سے لوگ ڈرتے ہے،پھر چہرے پر مایوسی آجاتی ہے |
ہماری آنکھ اگر غلط استعمال ہوگی تو سوچ غلط ہوگی،،اگر آنکھ غلط دیکھ رہا ہے،تو اندر نحوست جاتی ہے |
ہماری بدقسمتی یہی ہے کہ جب ہم کسی کو دفناتے ہے تو اس کی قدر آجاتی ہے ،جب زندہ ہوتا ہے تو اس کی قدر نہیں کرتے |
آج ہم ایسے ہوگئے ہے کہ ہر نئی چیز کو دیکھ کر اس کی پیچھے بھاگتے ہے۔ |
ہم حقیقی زندگی کی پیچھے جاتے نہیں یعنی موت والے زندگی |
انسان کے پاس جو نہیں اس کے طلب میں لگے ہوتے ہے |
ہماری بدبختی یہ ہے کہ ہم اللہ کی نعمتوں کی قدر نہیں کرتے |
کامیاب انسان وہ ہے جو اللہتعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کو راضی کریں |
صحابہ کرام اعمال صالحہ کے کردار سے مزین تھے |
نکاح پردہ ہے،اگر کوئی لڑکی پسند کرتا ہو تو ہر کسی کو کہتے ہے کہ مجھے فلا لڑکی پسند ہے لیکن اگر اسی لڑکی کیساتھ نکاح کرتا ہے پھر حاموش ہوجاتا ہے،تو نکاح پردہ ہے |
مرد کو مرد اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ حالات کا مقابلہ کر سکتا ہے |
اللہ کے خزانوں میں سب سے بڑا نعمت ایمان ہے |
دنیا پریشانی کا گھر ہے |
رشتے بہت بڑی نعمت ہے |
مغربی لوگ اپنے ساتھ کتے رکھتے ہے اس لئے رکھتے ہے کہ ان کے پاس رشتے نہیں ہیں، |
کبھی اللہ بدلاؤں کیلئے انسان پر حالات لاتے ہے۔جس کی ذریعے اللہ تعالیٰ انسان کو اپنی طرف متوجہ کر دیتی ہے |
ذکر کو تسلسل کے ساتھ کرنا اللہ کی قرب کی نشانی ہے |
اپنی زبانوں کو علماء اور نیک لوگوں پر کھولنے سے بند رکھیں |
جس کے ساتھ طبعیت لگ جاتا ہے نا تو وہ اس کا غلام بن جاتا ہے اس پے پھر سر بھی دیں دیتا ہے |
شکایتیں مخلوق کو نہیں صرف اللہ کو سنائیں |
جو عورت اپنی شوہر کی شکایات اللہ کو سناتی ہے تو اللہ تعالی فرماتے ہے کہ ان اللہ مع الصبرین |
جب انسان مخلوق کو سناتا ہے تو اللہ تعالی اس کو چھوڑ کر مخلوق کے حوالہ کر دیتا ہے |
احسان کا درجہ یہ ہے کہ سب سے پہلے دکڑا اللہ کو سنائیں |
فکر والے ذکر والوں سے بہت آگے ہوتے ہے |
جو لوگ اپنے دل کا غم اللہ کو سناتا ہے مطلب ہے کہ اس کا دل کا برتن چھوٹا ہےاور جو لوگ اپنی غم کو اللہ کو سناتا ہے مطلب ہے کہ اس کی دل کا برتن بہت بڑا ہے |
انگیریزی تعلیم کیا ہے،مخلوق سے پڑھ کر مخلوق سے مانگنا |
شراب کے اندر اتنا نشہ نہیں جتنا ایک نیک عمل میں ہے،بس نیکی اللہ کا فضل سمجھیں |
کسی میں اگر اکڑ آجاتی ہے،تو اس سے اللہ نیکیاں لیتی ہے،پھر اگر یہ توبہ و استغفار کرے،تو دوبارہ معاف ہو جاتا ہے |
شیطان کی سب سے بڑی خامی اکڑ تھی |
تکبر کی پہلی نشانی یہ کہ آپ کو کسی میں خامی نظر آئیں،اور آپ اس پر بلاجھجک بولنا شروع کر دیں،یہی سے انسان کی تباہی شروع ہو جاتی ہے |
جب انسان میں اکڑ آجاتا ہے تو اللہ تعالی کے نور دل میں نہیں پڑتا |
تکبر بہت بڑی گناہ ہے،یہ اللہ اور بندوں کے درمیان بہت بڑی چیز ہے |
بدگمانی حرام ہے اس لئے اسلام نے پہلے ہی فل سٹاپ لگایا ہے کہ بدگمانی حرام ہے |
آج کل زنا آسان اور نکاح مشکل ہے |
انسانوں کی نظر میں کامیاب وہ ہے جس کے پاس بنگلہ،گاڑی،وزارت،صدارت،سرکاری جاب ہو لیکن اصل کامیاب وہ ہے جو اس اللہ کو راضی کرے جس نے اس کو پید کی ہےو |
دنیا کے اندر جتنی مدت ہم گزارتے ہے بس ہماری ایک ہی کوشش ہو کہ اللہ ہم سے راضی ہو جائین |
علماء کے وسائل کم ہوتے ہیں لیکن اللہ تعالی ان کو لوگوں کی محتاج نہیں کرتے |
آج کل ایمان کا کچھ حصہ اگر بچا ہے تو یہ علماء کی برکت ہے |
انسان جب توبہ کرتا ہے پھر اس کی صفائی میں بھی وقت لگتا ہے |
اللہ تک پہنچنے کا واحد راستہ شریعت مطہرہ پر چلنا ہے |
کامیابی کا پلا راز گناوں کے کاموں کو چھوڑنا ہے |
جب بے حیائی حد سے زیادہ ہوگی تو نوجوانوں کے جنازے نکلیں گے |
عورت کے لئے مرد کے چہرے کو دیکھنا حرام ہے |
نماز کی باہر والی زندگی کو خوبصورت بنائے تو نماز حسین ہوگی |
دین کو باہر سے کوئی ختم تو نہیں کرتا بلکہ اس کے اپنے ہی ختم کرتے ہیں |
بے حیائی سے ایمان سلب ہو جاتا ہے |
جہاں ایمان کا نقصان ہو وہاں نہ جاؤ،یہاں جتنے بیٹھے ہیں سب کو اپنی اپی کمزوری کا پتہ ہے |
بیوی پر خوش خلقی کا سب سے پہلا حق اس کے شوہر کے ہے |
اپنے شوہر کے سامنے صبر و تحمل سے رہنا خوش خلقی ہے |
اج کل کی تقریریں سن کر دل خوش تو ہو جاتے ہے مگر زندگی نہیں بدل جاتی |
میرے اور اپ کے بولنے سے نظام نہیں بدلیں گا بلکہ ہماری اور اپ کی عمل سے نظام بدلیں گا |
نوجوان کے لئے تنہائی موت ہے |
پہلے زمانوں میں لوگ گناہ کی طرف جایا کرتے تھے آج کل گناہ انسان کے جیب میں موجود ہوتے ہے،موبائل |
دو نشئے انسان کو برباد کرتا ہے۔ایک علم کا نشہ اور دوسرا مال کا نشہ |
والدین کی خدمت سے عمر میں برکت ہوتی ہے اور اساتزہ کی خدمت سے علم میں برکت ہوتی ہے |
مساجد و مدارس میں اج کل سب کچھ آسائشیں موجود ہیں لیکن اعمال نہیں |
عارف بااللہ یا ولی اس کو کہتے ہے جو گناہوں میں نہیں رہ سکیں |
جو دوسروں کی مدد کرتا ہے اس کو اللہ ملتا ہے |
عارف بااللہ یا ولی اس کو کہتے ہے جو گناہ میں نہیں رہ سکتا |
عارف بااللہ یا ولی اس کو کہتے ہے جو گناہو |
استقامت ،ایک نیک عمل کو مسلسل کرنے کا نام ہے |
جو عمل تھوڑا ہو لیکن مسلسل ہو اللہ اس پر خوش ہوتا ہے |
جوانی کا توبہ اللہ کو بہت پسند ہے |
اگر علماء کی صھبت میں نہ بیٹھے تو نقصان ہوگا |
جماعت میں سفید داڑھی والے کی موجودگی میں اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے |
جماعت میں سفید داڑھی والے کی موجودگی میں اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے |
جو سب سے زیادہ سنت کے اعمال پر آیا وہ دنیا میں بھی بادشاہ اور آخرت میں بھی بادشاپہ |
نکاح کرنے سے فطرت دین کی طرف راسخ ہوتا ہے |
اللہ کی محبت کا اپنا ایک احساس ہوتا ہے،جو کہ صرف اسی کو احساس ہوتا ہے |
اللہ اپنے دوستوں کو دنیا ضرور دیتا ہے |
ذکر کرنے سے مسائل حل ہو یہ اصل نہیں بلکہ اصل یہ ہے کہ اسی ذکر سے اللہ راضی ہوجائے یہ اصل ہے |
تصوف کا اصل مقصد قدم قدم پر سنت کا اتباع کرنا ہے |
شیخ کی صحبت کا اصل مقصد شریعت پر آنا ہے |
پیری مریدی کا اصل مقصد شریعت پر راستے پر آنا ہے |
جب تک زندگی میں اسول نہیں ہوگے آپ کامیاب نہی |
اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب چیز نوجوان کی توبہ ہے |
گناہ نہ کرنے پر جو کڑن ملتا ہے۔اس پر بھی اللہ ملتا ہے |
گھروں میں جانمازوں پر بیٹھنا شروع کرو |
جب قابلیت آتی ہے تو قبولیت خود بخود آجاتی ہے |
تعلق مجاہدوں کا نام نہیں اخلاص کا نام ہے |
عقل سے چیزوں کو نہ دیکھا کرو |
دین موبائل ،ویڈیوں اور یوٹیوب سے نہیں پھیلتا۔بلکہ اخلاص سے پھیلتا ہے۔اس سے شر پھیلیں گا۔ |
جب تک آپ نفس پر مجاہدہ نہیں کرینگے یہ اللہ اور رسول کا غلام نہیں بنے گا |
اکیلا پن انسان کو باؤلا کر دیتا ہے |
نفس بہت بڑا بوجھ ہے اس نفس کو شیطان نے گمراہ کیا تھا۔اس کی اندر کیا تھا،بڑائی تھی |
جتنے وسائل بڑھتے ہیں ہماری مسائل بھی بڑھیگی |
مومن وہ ہے جو اپنی مرضی کو اللہ پر فدا کرے |
جو خود کو بچانا سیکھ گیا سمجھے اس کو معرفت حاصل ہوگیا |
جس نے توبہ کی اس نے گناہ کیا ہی نہیں |
برکتوں کو برقرار رکھنا اصل ہے |
جس نے گناہ چھوڑی لذتیں پائی گی |
اللہ والوں کی نظروں سے اللہ نسلیں بدلیں کراتی ہے |
جو کھانے کیلئے ہاتھ دھوتا ہے اللہ بغیر محنت کے کھلائیں گا |
مسلمان کی گرنے کی سب سے بڑی وجہ اللہ پر یقین نہیں ہے |
جب تک اصول ٹوٹ جاتے ہے،تو استقامت ٹوٹ جاتی ہے |
ٰجب تک زندگی میں اسول نہیں ہوگے آپ کامیاب نہیں ہوگے |
جب دل پر انوارات برستی ہوتو دل نرم ہوجاتا ہے |
اسلام کا پہلا سبق صفائی ہے |
اعمال صالحہ اندر سے تر ہوتے ہے |
بصیرت والے پہلے تولتے ہے پھر بولتے ہے |
جس میں شعور نہیں ہوتا ہے اس میں شور ہوتا ہے |
سبر اس میں ہوگی جس میں بصیرت ہوگی |
اپنی مرضی سے چلنے والے کو کبھی کامیابی نہیں ملتی۔بلکہ اس کو کامیابی ملتی ہے جو بنانے والے کے مرضی پر چلے |
فیصلے انسان کے اعمال پر ہوتے ہے |
ایک جھوت بولنے سے زندگی میں بہار اجاتی ہے |
نکاح سے رزق بڑھتا ہے اور زنا سے رزق گٹھتا ہے |
ہر وہ چیز جو اللہ اور اپ کے درمیان رکاؤٹ بنے شرک ہے |
جھوٹ بولنے سے چہرے کا نور چلی کاتی ہے |
گناہوں سے عبادات سے لذت،اور چہرے سے نور چلا جاتا ہے |
تمام گناہوں کی ماں بد نظری ہے |
ہر وہ چیز جو جو تیرے اور اللہ کے درمیان آجائیں،غیر اللہ ہے۔ |
گناہ کی چیزوں سے دوری اختیار کر |
گناہ کے راستے سے دوری اختیار کر ابتدا ہی سے |
جو آدمی مخلوق سے امید رکھیں،وہ اللہ کا دوست نہیں بن سکتا |
مدرسہ تمام نیکیوں کی ماں ہے |
یکسوئی شیخ کی صحبت سے حاصل ہوتی ہے |
جب تک انسان منتشر ہوتا ہے اللہ تک نہیں پہنچ سکتا |
ہمارا اور آپ کا اصل گھر قبر ہے |
تقوی جتنا زیادہ ہوگا فہم اتنا ہی مضبوط ہوگا |
ہمارا دل جتنا گندگی سے صاف ہوگا اتنا ہی تعلق مع اللہ مضبوط ہوگا |
جب تک انسان گناہ نہ چھوڑے عبادت کی لذت نصیب نہیں ہوتی |
ادب علم کا پہلا قرینہ ہے |
اگر علم اس نیت سے کرے کہ کہ میں بڑا بنو تو آپ کے پاس صرف الفاظ ہوگے اور عمل ضعیف ہوگا |
علم کا مطلب یہ نہیں کہ میں بڑا بنو بلکہ یہ کہ اس علم کے ذریعے اللہ کو راضی کروگا |
مومن وہ ہے جو اپنی مرضی کو اللہ پر فدا کریں۔ |
روزانہ کی محنت ذکر اور توبہ سے گناہ کا بنیاد آہستہ آہستہ ختم ہوجاتا ہے |
بد نظری سے بندہ نماز کی لذت سے محروم ہوجاتا ہے |
جو اپنوں سے کٹ جاتا ہے تباہ ہو جاتا ہے |
کامل ولی وہ ہے جو اللہ کے در کو کبھی بھی نہ چھوڑتا |
عاشق کبھی معشوق سے مایوس نہیں ہوتا |
اللہ والے کبھی مایوس نہیں ہوتا اور دو نمبر والے لوگ ڈرپوک ہوتے ہے |
مخلص انسن کبھی مایوس نہیں ہوتا |
آپ دین کا کام بغیر لالچ کا کریں،لوگوں کو فائدہ ہوگا |
بڑے بننے کا مرض تباہی ہے |
دعائیں کبھی رد نہیں ہوتی |
دعاؤں کی رنگ نہیں ہوتی لیکن زندگی کو رنگین کر دیتی ہے |
آپ اللہ تعالی کے سمنے روئے اللہ مخلوق آپ کی گرویدہ بنائیں گے |
عامل بننا کمال نہیں کامل بننا کمال ہے |
جو مشہور ہونے کیجھنجھٹ سے نکلا وہ کامیاب ہوگیا |
جماعت کے ساتھ اللہ کی مدد ہوتی ہے |
عامل بننا کمال نہیں بلکہ کامل بننا کمال ہے |
دین موبائل،ویڈیوں لائک اور شئر کرنے سے نہیں پھیلتا،بلکہ دین پھیلیں گا اخلاص سے،اور ہمارے بزرگوں کے طرز سے |
جب تک اپ نفس پر مجاہدہ نہیں کریں گے یہ اللہ اور اس کی رسولﷺ کا غلام نہیں بنے گا |
اکیلا پن انسان کو بھاؤلا کرتا ہے |
دل کو صرف اللہ والوں کا غلام بنانا ہے اورو کی نہیں |
یہ نفس بہت بڑا بوجھ ہے اسی نفس نے شیطان کو بھی گمراہ کیا تھا۔۔اسی فس کی اندر کیا تھی،بڑائی تھی |
جتنے وسائل بڑھتے جارہے ہے اتنی ہی ہمارے وسائل بھی بڑھتے جا رہے ہے |
جس کی زندگی میں اللہ اور رسولﷺ کی زندگی ہو تاریخ کی اوراق میں ان کی نام اج بھی زندہ ہیں |
فکر و غم سے درجات بلند ہوتے ہے |
بد نظری سے اللہ تعالی جماعت اور ذکر و اذکار کی توفیق لے لیتی ہے |
جس کو فرض نماز کی توفیق مل گئی،تو سمجھ لو کہ اللہ کی قسم اس کا مسئلہ حل ہوگیا |
سلسلہ کا ذکر اگر مسلسل ہو،اگر چہ غفلت میں ہو پھر بھی فائدہ دیتا ہے |
جب بھی حالات آئیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوجائے تو یہی اصل ولی ہے |
ولایت سب کو ملتا ہے لیکن اس پر تسلسل کو برقرار رکھنا اصل ہے |
تقوی کے لیے سب سے پہلی شرط یقین کامل ہے |
جو اپنے بزرگ اور اسلاف کے طرز سے ہٹ گیا. وہ کٹ گیا |
دین کے تمام شعبوں میں اللہ ملتا ہے |
تقوی میں سب سے پہلی چیز یقین کامل ہے |
اس چیز کو ہم نے بگاڑا ہے کہ لوگ کیا کہیں گے۔چھوڑ دو لوگوں کو |
آج ہم اللہ کو ناراض کرکے بیویوں کو لیں آتے ہے۔پھر زندگیوں میں سکون نہیں ہوتی |
نکاحوں کو عام اور سادہ کرو۔زندگی آسان ہوجائے گی |
نکاحیں کر۔اس سے نگاہیں بھک جاتی ہے |
ببر شیر کو ببر شیر اس لیے کہتے ہے کہ وہ ہر کسی کی طرف نہیں دیکتھے |
معاشرہ تب خراب ہوتا ہے۔جب معاشرے کے مرد خراب ہوتا ہے |
جب گھر کا سربراہ (مرد)دیندار ہوگا تو گھر کا ماحول ٹھیک ہوگا |
آج کے زمانے کے مرد اللہ کے تابعدار نہیں اس لیے زندگیوں میں سکون نہیں |
جب آدمی اس نیت سے گناہ کرےکہ بعد میں توبہ کروگا۔تو یہ شخص اسی وقت اللہ کی دوستی سے نکل جاتا ہے۔ |
صحت روحانی گناہوں سے بگڑتی ہے۔سب سے پہلے اس کا اثر دماغ پر ہوتا ہے۔ |
حرام کھانے سے روحانی طاقت سلب ہوجاتی ہے۔اور کوئ دعا مقبول نہیں ہوتی۔ |
حرام کھانے سے روحانی طاقت سلب ہوجاتی ہے۔اور کوئ دعا مقبول نہیں ہوتی۔ |
حرام کھانے سے روحانی طاقت سلب ہوجاتی ہے۔اور کوئ دعا مقبول نہیں ہوتی۔ |
آج کل موبائل بڑا فتنہ ہے۔اسی کی زریعے گناہ ہورہا ہے۔ |
اللہ والوں کا بھروسہ مال پر نہیں بلکہ اللہ کی ذات پر ہوتا ہے |
اللہ والوں کا بھروسہ مال پر نہیں بلکہ اللہ کی ذات پر ہوتا ہے |
سارے غموں سے بچانے کا نسخہ ہے کہ ہم آخرت کا غم اپنا لیں |
ہمارے جیب میں پیسے ہو نہ ہو،بس مخلوق کی طرف نہیں دیکھے گے |
مخلوق کی طرف اگر دیکھو گے تو یقین کمزور ہو جائیگا |
سارے نیت کریں اللہ کے دروازے سے کبھی بھی نہیں ہٹے گے |
آپ سیدھے رہو،خدا کی قسم اللہ لوگوں کو ڈرا کر آپ کو دیں گا |
جب اخلاص تھا تو ببول کے درخت سے اللہ نے مدرسہ دیوبند کو چلایا |
دین کا کام پیسوں کا نہیں بلکہ اخلاص کا محتاج ہے |
آپ جب خیر کو پھیلائیں گےتو آپ پر رحمتوں کا نزول ہوگا |
مخلوق سے طمع ختم کرو |
خود کو اور دل و دماغ کو اللہ کے لیے فارغ کریں، |
طمع ختم کریں تو یقین کامل نصیب ہوگا ان شاء اللہ |
جو بندہ 3،4 گھنٹے غیر ضروری چیزوں ں میں اپنے کو مصروف رکھیں،سمجھو کہ اندر نورانیت نہیں ہے |
عالم ہے،فارغ ہوا،نیت کی کہ دین کی محنت کروگا،اسی دن سے یہ اللہ کا دوست بن گیا |
دنیا اور اس کے اسباب کو استعمال کرنا منع نہیں،بلکہ اس میں دل لگانا منع ہے |
عاشق کا مطلب یہ نہیں کہ آپ نے زکر پوری کی اور بس،بلکہ عاشق ہونے کا مطلب یہ ہےکہ ہر وقت کان اللہ کے مرضی سے استعمال کریں،زبان اللہ کے مرضی سے استعمال کریں،عرض یہ کہ ہر ہر عضوء اللہ کے منشاء کے مطابق استعمال کریں |
ہم نے آج تک نیکیوں کی لذت دیکھی ہی نہیں،خدا کی قسم ساری دنیا کی لذتیں،آرائشیں اور نعمتیں اگر ایک طرف ہو ہو جائے ایک سبحان اللہ،الحمد للہ تک نہیں پہنچ سکتی |
نیکیوں سے رحمت کے فیصلے ہوتے ہیں۔ |
انسان جب نیک بن جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے فیصلے بھی بدل جاتے ہے |
خانقاہ آنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بندہ نیک بنے |
جب اپ تکلیف میں ہو اور تکلیف میں آپ کو اللہ یاد آجائے،تو سمجھو کہ آپ اللہ کا سچا عاشق ہو |
صحبت اسے کہتے ہیں جب بندہ جائے تو اپنے ساتھ ایک سوچ ایک فکر اور کڑھن لیکر جائے |
ہماری مائیں بہنیں تب حیادار ہوگے جب گھر کا مرد باحیاء ہو |
یںآج لوگ ڈراموں کو دیکھ کر رو رہے ہیں،اور حقیقت کو دیکھ کر ہنس رہے ہے پتہ بھی ہے کہ ڈرامہ ہے پھر بھی رو رہے ہے |
جو طبعیت پر چلتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کا دوست کھبی نہیں بن سکتا |
اللہ تعالیٰ سے کرامت کے دعا نہ مانگو۔بلکہ استقامت کی دعا مانگو |
حقیقی محبت سوائے اللہ کے کسی اور کے نہیں ہو سکتی |
انسان کی اصلاح اصلاح قلب پر موقوف ہے |
خانقاہ میں 100 فیصد نہیں بلکہ 1000 فیصد ادب کی ضرورت ہوتی ہے۔ |
مرید اکثر بے ادبی کی وجہ سے محروم ہو جاتا ہے |
زندگی کی تین حصے ہیں۔دنیاوی زندگی،قبر والی زندگی اور جنت والی زندگی |
عمدہ کھانے بندہ کو سست کرتا ہے۔ |
دنیا کو استعمال کرنا منع نہیں۔لیکن اس کی آرائشیں اور سہولتیں بندہ کو سست کر دیتا ہے۔ |
کوئی اسلام پر چلنا چاہے۔تو ان کے لیے دنیا کوئی رکاوٹ نہیں |
توبہ کرنے سے اور معاف کرنے سے انسان کا درجہ کم نہیں ہوتا۔بلکہ اور بھی بڑھ جاتا ہے |
خاموش میں کامیابی ہوتی ہے۔ |
اسباب دنیا جتنی زیادہ کریں گے اتنا ہی غم زیادہ ہوگے |
آج دلوں پر ایمان کی محنت نہیں ہے۔تو یقین کیسے بنے گا |
اگر دل پر محنت ہو تو بندہ کمال تک پینچتا ہے۔ |
محبت کے لیے لازمی چیز اتباع ہے۔ |
شاعر جب شاعر سے ملتا ہے تو طبعیت میں سرور اور مستی آتی ہے۔اسی طرح جب اللہ والا اللہ والے سے ملتا ہے تو طبعیت میں خوشی آتی ہے۔ |
۔اللہ تعالیٰ نے آج ہمیں بےشمار نعمتوں سے نوازا ہیں۔لیکن ہم میں شکر کا مادہ نہیں ہے |
اگر ذکر میں دل لگا ہے۔تو سمجھ لو کہ دل صحت مند ہے |
روحانیت کی غزا ذکر الہی ہے |
زیادہ اختلاط (میل جول) انسان کو جلد بوڑھا کر دیتی ہے |
اسلاف کے نزدیک قریب وہ ہے۔جو اتباع سنت والا ہو۔شریعت پر چلنے والا ہو۔رونے دھونے والا ہو۔یہی آدمی شیخ کے سب سے قریب ہوتا ہے۔ |
جس کو تکلیف میں اللہ تعالیٰ کی یاد آجائیں۔تو سجھ لو کہ یہ اللہ تعالیٰ کا سچا عاشق ہے۔ |
دین میری اور آپ کی زندگی میں آجائیں اس کیلیے نفس پر سب سے پہلے انفرادی محنت ہے۔ |
سب سے بڑی بُرائی دنیا کی محبت ہے۔ |
انبیاء کرام کی زندگیوں سے ہمیں یقین مُحکم کا سبق ملتا ہے۔ |
اصل ہدایت دین ہی ہے۔ |
علم الہی پہلے عقل میں آتا ہے۔۔پھر دل میں اترتا ہے |
جس کو پریشانی میں اللہ کی یاد آ جاۓ تو سمجھ لو کہ وہ اللہ کا صحیح عاشق ہے |
جب اخلاص نہیں ہوتا تو مکہ معظمہ سے بھی لوگ محروم لوٹ جاتے ہے |
کسی کی بری باتوں کو برداشت کرنے کا نام اچھی اخلاق ہے |
جس کو جوانی میں استقامت نصیب ہو جائے تو سمجھو وہ اللہ کا دوست بن گیا۔ |
ولایت کے فیصلے جوانی میں ہوتے ہیں۔ |
جب انسان مراقبہ روح کرتا ہے تو غصہ کنٹرول میں آجاتا ہے۔ |
جب انسان مرقبہ قلب کرتا ہے تو گناہوں کے وسوسے آنا بند ہو جاتے ہے |
خاموشی میں سلامتی ہے۔ |
شیخ جو کہے انکار نہ کرو۔ |
اپنے ساتھی کو دعوت نہ دو۔ کیونکہ وہ آپکی ماضی سے واقف ہے۔ اگراسکے دل میں اِدھر اُدھر کی بات آئی، اللہ پاک اسے اُس گناہ میں مبتلا کردے گا۔ |
کسی کی گناہ کو مت دیکھو بلکہ اپنے آپ کو دیکھو کہ میں کتنا گناہ گار ہوں۔ |
سوال: اگر آپکو لگے کہ اپکا شیخ آپ سے خفہ ہے تو اسکا کیا مطلب ہے؟ جواب: مطلب ہے شیخ آپ سے محبت کرتا ہے۔ |
سوال : اللہ اللہ کہنے سے کیا ملتا ہے؟ جواب: اللہ اللہ کہنے سے اللہ ملتا ہے۔ |
سوال: پیری مریدی کسے کہتے ہیں؟ جواب: کہ ہماری زندگی ۱۰۰ فیصد سنتوں کے مطابق ہو جائے اسکا نام پیری مریدی ہے۔ |
ہم ذکر اس لئے کرتے ہیں کہ ہماری زندگی شریعت کے مطابق ہو جائے۔ |
بد گمانی گناہ کبرہ ہے اور سارے گناہ بد گمانی کی وجہ سے شروع ہوجاتے ہے۔ |
بد نظری ساری گناہوں کی ماں ہے |
اللہ تعالیٰ جب بندے سے راضی ہو جاتے تو اللہ سجدے، ذکر، تلاوت نصیب کرتا ہے۔ |
اللہ تعالیٰ کی محبت کا ہمیں کس طرح پتہ چلے گا کہ اللہ مجھ سے محبت کرتے ہے ؟ جب کائنات کا ذرہ ذرہ آپ سے محبت کرنے لگے تو سمجھ لے کہ اللہ آپ سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ |
جب تمہیں یہ محسوس ہو جائے کہ اللہ پاک مجھ سے ناراض ہے تو یہ اللہ کی محبت کی نشانی ہے۔ |
جب ذکر میں دل اور دماغ کی حاضری نصیب ہو جائے تو اسے اسم اعظم کہتے ہیں۔ |
کامیاب انسان وہ ہے جو غلطی کرے اور پھر پچھتائے اور جو غلطی کرے اور ڈٹ جائے وہ شیطان ہے۔ |
جو جتنا اللہ کے نزدیک ہوگا وہ اتنا ہی غمگین ہو گا۔ |
جس نے کسی کو ہلکا سمجھا وہ غرق ہو گیا۔ |
پیری ، مریدی اپنے آپ کو مٹانے کا نام ہے |
© Copyright 2024. Powered by- SKYBOTS Technology